زمرہ جات: تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
جائے پیدائش
حضورقلندر بابا اولیاء رحمۃ اللہ علیہ ۱۸۹۸ء میں قصبہ خورجہؔ، ضلع بُلند شہر ، یو۔پی (بھارت ) میں پیدا ہوئے۔
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب یا رسالہ میں صفحہ نمبر 25 سے 25تک ہے۔
اس سلسلے کے تمام مضامین :
تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
ِ
انتساب
، ِ
1 – پیش رس
، ِ
2 – حالات زندگی
، ِ
3 – قلندر
، ِ
4 – قلندری سلسلہ
، ِ
5 – تعارف
، ِ
6 – جائے پیدائش
، ِ
7 – تعلیم و تربیت
، ِ
8 – روحانی تربیت
، ِ
9 – درونِ خانہ
، ِ
10 – روزگار
، ِ
11 – بیعت
، ِ
12 – مقام ولایت
، ِ
13 – اخلاق حسنہ
، ِ
14 – بچپن اور شباب
، ِ
15 – اوصاف حمیدہ
، ِ
16 – عظمت
، ِ
17 – صلبی اولاد
، ِ
18 – تصنیفات
، ِ
19 – کشف وکرامات
، ِ
20 – کبوتر زندہ ہوگیا
، ِ
21 – گونگی بہری لڑکی
، ِ
22 – موسلادھار بارش
، ِ
23 – میں نے ٹوکری اٹھائی
، ِ
24 – مہر کی رقم
، ِ
25 – فرشتے
، ِ
26 – مشک کی خوشبو
، ِ
27 – ایثار و محبت
، ِ
28 – چولستان کا جنگل
، ِ
29 – ہر شئے میں اللہ نظر آتا ہے
، ِ
30 – زمین پر بٹھادو
، ِ
31 – جِن مرد اور جِن عورتیں
، ِ
32 – پیش گوئی
، ِ
33 – درخت بھی باتیں کرتے ہیں
، ِ
34 – لعل شہباز قلندر ؒ
، ِ
35 – صاحب خدمت بزرگ
، ِ
36 – فرشتے حفاظت کرتے ہیں
، ِ
37 – سٹّہ کا نمبر
، ِ
38 – بیوی بچوں کی نگہداشت
، ِ
39 – نیلم کی انگوٹھی
، ِ
40 – قلندر کی نماز
، ِ
41 – وراثتِ علم لدنّی
، ِ
42 – مستقبل کا انکشاف
، ِ
43 – اولیاء اللہ کے پچیس جسم ہوتے ہیں
، ِ
44 – فرائڈ اور لی بی ڈو
، ِ
45 – جسم مثالی یا AURA
، ِ
46 – آپریشن سے نجات
، ِ
47 – کراچی سے تھائی لینڈ میں علاج
، ِ
48 – ایک لاکھ روپے خرچ ہوگئے
، ِ
49 – پولیو کا علاج
، ِ
50 – ٹوپی غائب اور جنات حاضر
، ِ
51 – زخم کا نشان
، ِ
52 – بارش کا قطرہ موتی بن گیا
، ِ
53 – جاپان کی سند
، ِ
54 – اٹھارہ سال کے بعد
، ِ
55 – خون ہی خون
، ِ
56 – خواجہ غریب نواز ؒ اور حضرت بوعلی شاہ قلندر ؒ
، ِ
57 – شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ
، ِ
58 – میٹھا پانی کڑوا ہوگیا
، ِ
59 – پیٹ میں رسولی کا روحانی علاج
، ِ
60 – خرقِ عادت یا کرامت
، ِ
61 – ارشادات
، ِ
62 – انسان کا شعوری تجربہ
، ِ
63 – زمان ماضی ہے
، ِ
64 – ماضی اور مستقبل
، ِ
65 – حواس کیا ہیں ؟
، ِ
66 – اپنا عرفان
، ِ
67 – اسرارِ الٰہی کا بحر ذخّار
، ِ
68 – دربار رسالت ؐ میں حاضری
، ِ
67 – کُن فیَکون
، ِ
68 – مکتوبِ گرامی
، ِ
69 – ہزاروں سال پہلے کا دور
، ِ
70 – سورج مرکز ہے، زمین مرکز نہیں
، ِ
71 – فرائڈ کا نظریہ
، ِ
72 – علم مابعد النفسیات
، ِ
73 – مابعد النفسیات اور نفسیات
، ِ
74 – تصنیفات
، ِ
75 – رباعیات
، ِ
محرم نہیں راز کا وگر نہ کہتا
، ِ
اک لفظ تھا ، اک لفظ سے افسانہ ہوا
، ِ
معلوم نہیں کہاں سے آنا ہے مرا
، ِ
مٹی میں ہے دفن آدمی مٹی کا
، ِ
نہروں کو مئے ناب کی ویراں چھوڑا
، ِ
اک جُرعہ مئے ناب ہے ہر دم میرا
، ِ
جس وقت کہ تن جاں سے جدا ٹھیر یگا
، ِ
اک آن کی دنیا ہے فریبی دنیا
، ِ
دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا
، ِ
اک جُرعہ مئے ناب ہے کیا پائے گا
، ِ
تاچند کلیساو کنشت و محراب
، ِ
ماتھے پہ عیاں تھی روشنی کی محراب
، ِ
جو شاہ کئی ملک سے لیتے تھے خراج
، ِ
کل عمر گزر گئی زمیں پر ناشاد
، ِ
ہرذرّہ ہے ایک خاص نمو کا پابند
، ِ
آدم کو بنایا ہے لکیروں میں بند
، ِ
ساقی ترے میکدے میں اتنی بیداد
، ِ
اس بات پر سب غور کریں گے شاید
، ِ
یہ بات مگر بھول گیا ہے ساغر
، ِ
اچھی ہے بری ہے دہر فریاد نہ کر
، ِ
ساقی ! ترا مخمور پئے گا سوبار
، ِ
کل روز ازل یہی تھی میری تقدیر
، ِ
ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر
، ِ
آدم کا کوئی نقش نہیں ہے بے کار
، ِ
حق یہ ہے کہ بیخودی خودی سے بہتر
، ِ
جبتک کہ ہے چاندنی میں ٹھنڈک کی لکیر
، ِ
پتھر کا زمانہ بھی ہے پتھر میں اسیر
، ِ
مٹی سے نکلتے ہیں پرندے اڑ کر
، ِ
معلوم ہے تجھ کو زند گانی کا راز ؟
، ِ
مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس
، ِ
ہر چیز خیالات کی ہے پیمائش
، ِ
ساقی کا کرم ہے میں کہاں کامئے نوش
، ِ
76 – وصال
، ِ
77 – خانقاہ عظیمیہ
، ِ
78 – عرس مبارک
، ِ
79 – سلسلۂ عظیمیہ کاتعارف اوراعزاض و مقاصد
، ِ
80 – رنگ
، ِ
81 – سنگ بنیاد
، ِ
82 – خانواَدۂ سلاسل
، ِ
83 – رنگ
، ِ
84 – اغراض و مقاصد
، ِ
85 – قواعد و ضوابط