تعارف

حضور قلندر بابا اولیاؒء کے حالات زندگی پر ایک نادر الوجود تاریخی ورثہ اور دستاویز جسے حضور قلندر بابا اولیاؒء کے بچپن کے دوست اور ہمدم دیرینہ محترم سید نثارعلی بخاری مرحوم نے تحریرکیا اور حضور بابا صاحب سے اپنی محبت و عقیدت کا حق ادا کردیا۔ قبل اس کے ک

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

پاکستان میں آمد

میں بلند شہر میں مسلم لیگ تحریک کا سرگرم کارکن اور سیکرٹری رہا۔ تقسیم ملک کے بعد میرا وطن میں رہنا خطرناک ہوگیا تھا اور برادران وطن کے طرز عمل سے زندگی گزارنا اجیرن ہوگئی تھی۔ میں مشرقی پنجاب کے راستے دشمنوں کے حملے سے بچتا ہوا 20 اکتوبر 1947ء کو لاہور

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

خلافت

میں قلندر بابا کے سلسلہ عالیہ کے معاملات میں مداخلت کرنا پسند نہیں کرتا لیکن راٹھور صاحب کے اصرار پر میں نے قلندر بابا سے معذرت کے ساتھ عرض کیا کہ راٹھور صاحب خلافت کی بابت دریافت کرنا چاہتے ہیں۔ اس پر قلندر بابا نے فرمایا کہ۔ ” میری نظر میں سب ہے راٹھ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تصرف ۱

مجھ پر ایک دور مالی مشکلات کا کراچی میں آیا میں نے قلندر بابا سے ذکر کیا تو انہوں نے ایک تعویذ مجھے دے کر فرمایا کہ۔ اس کو جس جگہ الماری میں روپیہ رکھتے ہو اس میں رکھ دو انشاء اللہ الماری کبھی روپے سے خالی نہیں ہوگی۔ چنانچہ میں نے تعویذ الماری میں رکھ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

اللہ نور السموات والارض

ترجمہ : اللہ نور ہے آسمانوں اور زمین کا ، اس نور کی مثال طاق کی مانند ہے جس میں چراغ رکھا ہو اور وہ چراغ شیشے کی قندیل میں ہے۔ قندیل ایسی ہے جیسے ایک روشن ستارہ ، اس میں مبارک درخت کا تیل جلایا جاتا ہے یعنی وہ زیتون ہے۔ نہ مشرق کی طرف ہے نہ مغرب کی طرف

مصنف :

حوالہ : قرآنی آیات کی تفسیر

ارادہ ۔ تخلیق

22 مئی 1963ء کی مجلس میں بابا صاحبؒ کے فرمودات از یوسف احمد خان   موجودہ سائنس دان MATTER   کو   ENERGY اور انرجی کو میٹر کی شکل و صورت میں تبدیل کرنے کا مشاہدہ کرچکے ہیں۔ قدرت نے انسان کو عجیب و غریب صلاحیتیں بخشی ہیں۔ اگر وہ ان کو استعمال کرنا چ

مصنف : احمد جمال عظیمی

حوالہ : قلندر بابا اولیاؒء کی مجلس

کچھ یادیں کچھ باتیں

مندرجہ ذیل مضمون احمد جمال عظیمی صاحب نے بعنوان ’کچھ باتیں کچھ یادیں‘ سے فروری ۱۹۹۳ کے روحانی ڈائجسٹ میں تحریر کیا۔ انکی نسبت بھی ہے ، نام بھی ، افکار بھی عظیم گفتار بھی ، اخلاق بھی ، کردار بھی عظیم روشن روشن راہوں والی سرکار بھی عظیم شمس ہمارے رہبر ہی

مصنف : احمد جمال عظیمی

حوالہ : یاد عظیمؒ

عالی مرتب بادشاہ

مندرجہ ذیل مضمون نسیم احمد صاحب نے بعنوان ’عالی مرتب بادشاہ‘ سے تحریر کیا۔ 8 اگست 1978ء کی وہ مبارک گھڑی مجھ کو آج بھی یاد ہے جب میرے آقا و مولا حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی نے مجھ سے فرمایا کہ آئیے آج آپ کو حضور قلندر بابا اولیاؒء سے ملوائیں۔ میں بصد شو

مصنف : نسیم احمد

حوالہ : یاد عظیمؒ

حسن اخریٰ سید محمّد عظیم برخیاؒ

مندرجہ ذیل مضمون وقار یوسف عظیمی صاحب نے بعنوان ’حسن اخریٰ سید محمّد عظیم برخیاؒ‘ سے تحریر کیا۔ قلندر بابا اولیاؒء یہ نام آج زبان زد خاص و عام ہے۔ جس مبارک و مسعود ہستی کا یہ خطاب ہے ہم اسے ” اماں ” کہہ کر پکارتے تھے۔ اس ہستی سے تعارف تو اول روز سے ہی

مصنف : حکیم وقار یوسف عظیمی

حوالہ : یاد عظیمؒ

محترمہ کنول ناز گل (عظیمی صاحب کی صاحبزادی )

حضور قلندر بابا اولیاؒء جس دور میں ١۔ ڈی ، ٧١ میں مقیم تھے میں اس وقت بہت چھوٹی تھی۔ میں نے انہیں بحیثیت ایک بزرگ بہت ہی شفیق اور محبت کرنے والی ہستی کے طور پر جانا ہے۔ والد اور والدہ کے علاوہ گھر میں کوئی بزرگ مثلا دادا یا نانا تو تھے نہیں اس لئے میں

مصنف : شہزاد احمد قریشی

حوالہ : یاد عظیمؒ

محترم سلام عارف (خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے صاحبزادے )

بحیثیت ایک بزرگ ، سرپرست میں نے انہیں بہت زیادہ شفیق اور بہت زیادہ مہربان پایا۔ جتنا عرصہ میری ان کے ساتھ قربت رہی ہے ، میں نے ایسی کوئی بات نہیں دیکھی جس میں بچوں کی دل آزاری کا کوئی نکتہ ہو۔ انہوں نے بچوں کی خوشی کو ہمیشہ مقدم رکھا۔ اور کبھی بھی بحیث

مصنف : شہزاد احمد قریشی

حوالہ : یاد عظیمؒ

محترم نسیم احمد صاحب

میں 1977ء سے حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کو جانتا ہوں۔ اور ان سے ملاقات میں ہوں۔ عظیمی صاحب کے ذریعے بابا صاحبؒ کا غائبانہ تعارف تھا۔ ان دنوں عظیمی صاحب تقریباً روز صبح بابا صاحب کے پاس جایا کرتے تھے اور میں شام کو عظیمی صاحب کے پاس آیا کرتا تھا۔ ا

مصنف : شہزاد احمد قریشی

حوالہ : یاد عظیمؒ

اگلا صفحہ     -پچھلا صفحہ