زمرہ جات: حکایت

ابلیس

روحانی علوم کی درسگاہ مرکزی مراقبہ ہال کراچی میں قلندر شعور اسکول کی کلاس میں لیکچر دیتے ہوئے سعید اور شقی روحوں پر ایک طالب علم کے سوال کے جواب میں روحانی استاد حضرت عظیمی صاحب نے کہا …” حضور قلندر بابا اولیاؒء نے ایک روز مجھے ایک واقعہ سنایا۔

ایک روز شیطان بارگاہ نبویؐ میں حاضر ہوا۔

 

حضورعلیہ الصلوة والسلام نے دریافت فرمایا کیسے آنا ہوا ؟

 

ابلیس نے دست بستہ عرض کیا … حضورؐ آپؐ کو اللہ نے عالمین کے لئے رحمت بنایا ہے۔ انہی عالمین کا ایک فرد میں بھی ہوں۔ آپؐ کی رحمت میرے لئے بھی ہونی چاہیئے۔

 

حضورؐ نے فرمایا …” کہو ”

 

شیطان نے کہا .. بارگاہ رب العزت سے معافی دلوا دیجئے۔

 

حضورعلیہ الصلوة والسلام نے فرمایا کہ …” ٹھیک ہے لیکن تم اب یہ کرو کہ آدم علیہ السلام کی قبر پر چلے جاؤ اور صرف اتنا کہہ دو کہ میں آپ کی حاکمیت قبول کرتا ہوں۔ ”

 

شیطان نے کہا … واہ صاحب آپ بھی کمال کرتے ہیں جس کی زندگی میں نہیں مانا اب مٹی کے ڈھیر پر جاکر اس کی حاکمیت تسلیم کرلوں۔ اور یہ کہہ کر ابلیس وہاں سے اٹھ آیا۔

مصنف : روحانی ڈائجسٹ جنوری ۱۹۹۷

⁠⁠⁠حوالۂِ کتاب یا رسالہ : خواجہ شمس الدین عظیمی۔ قلندر شعور لیکچرِِ

اس سلسلے کے تمام مضامین :

قلندر بابا اولیاؒء کی مجلس