محترم احمد جمال صاحب
یہ 1958ء کی بات ہے۔ ہمارے ایک دوست تھے یوسف خان ترین صاحب۔ ان ہی کے ساتھ میں ایک دفتر میں کام کرتا تھا۔ رہائش بھی قریب قریب ہی تھی۔ ان کا اس زمانے میں بابا صاحبؒ کے ہاں آنا جانا تھا۔انہوں نے ایک دفعہ بابا حضور کا تعارف اس طرح کروایا کہ ہمارے پیر و مرشد
مصنف : شہزاد احمد قریشی
حوالہ : یاد عظیمؒ
محترم رؤف احمد صاحب : (بابا صاحبؒ کے چھوٹے صاحبزادے )
میں نے کبھی ابّا سے ضد نہیں کی۔ وہ بہت ہی شفیق اور پیار کرنے والے تھے۔ بڑے آرام سے سمجھا دیا کرتے تھے اور ہم سمجھ بھی جایا کرتے تھے۔ جب وہ بیرون شہر جاتے تھے تو ہمارے لئے کھلونے وغیرہ لایا کرتے تھے۔ ایک دفعہ بس لائے تھے۔ ایک دفعہ اڑن طشتری لائے تھے۔ اگ
مصنف : شہزاد احمد قریشی
حوالہ : یاد عظیمؒ
محترم شمشاد احمد صاحب : (حضور بابا صاحبؒ کے بڑے صاحبزادے)
جب ابا کو ولایت ملی اس وقت میری عمر کوئی دس گیارہ سال کی تھی ۔ اور ہم اس وقت عثمان آباد میں شو مارکیٹ کے پاس رہا کرتے تھے ۔ ایک دن مجھے پتا چلا کہ ابّا دو تین روز ہوگئے اپنے کمرے میں ہیں ۔ اس دوران وہ کسی سے بات بھی نہیں کر رہے ۔ اس دوران اماں دروازہ ک
مصنف : شہزاد احمد قریشی
حوالہ : یاد عظیمؒ
زوجہ محترمہ قلندر بابا اولیاؒء
بابا بڑے سیدھے سادھے آدمی تھے – ان میں نمود و نمائش بالکل نہیں تھی – سادگی پسند تھے – فضول خرچ نہیں تھے – ان کے والد صاحب تحصیل میں نوکر تھے – والدہ کا انقال ہوچکا تھا – یہ 6 بہنیں اور 2 بھائی تھے – بہت اچھے شوہر تھے – بحیثیت والد کے بہت ہی مشفق اور مح
مصنف : شہزاد احمد قریشی
حوالہ : یاد عظیمؒ
قلندری سلسلہ
حضرت عبدالعزیز مکّی قلندرؒ سے قلندری (بعض صوفیائے کرام کا خیال ہے کہ حضرت ذوالنون مصریؒ سے قلندری سلسلہ جاری ہوا۔) سلسلہ جاری ہواہے۔ یہ بزرگ حضرت صالح علیہ السّلام کی اولاد میں سے ہیں۔ ان کو جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ظہور کی خوش خبری ملی تو
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
کبوتر زندہ ہوگیا
مجھے کبوتر پالنے کا شوق تھا ۔ ایک مرتبہ ایک فاختہ آکر کبوتروں کے ساتھ دانہ چگنے لگی۔ ایک کبوتر کے ساتھ اس کا جوڑا ملادیا گیا۔ اس کے انڈوں سے جو دوبچے نکلے وہ اپنی خوبصورتی میں یکتا اور منفرد تھے۔ پروں کا رنگ گہرا سیاہ اور باقی جسم سفید تھا۔ ان کے اندر
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
فرشتے حفاظت کرتے ہیں
حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کا یہ معمول تھا کہ ہفتہ کی شام کو اپنے گھر تشریف لے جاتے تھے۔ اتوار کی شام کو مظفر صاحب ، سابق سیلزڈائرکٹر ، بروک بانڈ کمپنی کے گھر ایک نشست ہوتی اور وہاں سے بابا صاحب ؒ 1-D-1/7ناظم آباد آجاتے تھے۔ ایک روز شیروانی اتارتے ہوئے ف
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
بارش کا قطرہ موتی بن گیا
برکھارت تھی۔ سماں بھیگا ہوا تھا۔ بجلی چمک رہی تھی ۔ آسمان ابر آلود تھا۔ بارش برس رہی تھی۔باہر یہ خوبصورت منظر تھا اور کمرے میں تخلیقی فارمولوں پر گفتگو ہو رہی تھی۔ دوران گفتگو سچے موتیوں کا تذکرہ آگیا۔ اس غلام کو حضور بابا صاحب ؒ کے مزاج میں بہت دخل تھ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
دربار رسالت ؐ میں حاضری
ایک روز میں نے ڈاڑھی کے متعلق دریافت کیا کہ ازروئے قرآن و حدیث اس کی حد کتنی ہے اور سیّدنا حضور علیہ الصّلوٰۃوالسّلام کی ریش مبارک کیسی تھی اور صحابہ کرام ؓ بالخصوص خلفائے راشدین ؓ، جن سے بڑھ کر منبع ِ شریعت کوئی نہیں ہوسکتا، ان کی ڈاڑھیاں کتنی لمبی تھ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
جس وقت کہ تن جاں سے جدا ٹھیر یگا
جس وقت کہ تن جاں سے جدا ٹھیر یگا دوگز ہی زمین میں تو جا ٹھیر یگا دوچارہی روز میں تو ہوگا غائب آکر کوئی ا و ر اس جگہ ٹھیر یگا جب قدرت کے حکم سے اس بدن سے روح کو الگ کردیا جائے گا تو اس بدن کا ٹھکا نا صرف دوگز زمین کا ٹکڑا ہوگا (وہ بھی اس کے لئے جسے میسر
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر
ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر پینے کے سوا کیا مجھے کرنی ہے عمر پانی کی طرح آج پلادے بادہ پانی کی طرح کل تو بکھرنی ہے عمر حضور قلندر بابا اولیا ٗ ؒ اس رباعی میں فرماتے ہیں کہ عارفوں کے نزدیک زندگی کا مقصد صرف شراب معرفت کی لذتوں سے بہرہ در ہونا ہے یا
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
خانواَدۂ سلاسل
سلسلہ عالیہ عظیمیہ جذب و سلوک دونوں روحانی شعبوں پر محیط ہے ۔ امام سلسلہ عظیمیہ ، ابدال حق، سیّدنا و مرشد حسن اخریٰ محمد عظیم برخیاؔ المعروف حضور قلندربابا اولیاء رحمتہ اللہ علیہ خصوصاً اکیس (۲۱) سلاسل طریقت کے مربی و مشفی ہیں اور حسب ذیل گیارہ سلاسل ع
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ