خرق عادت ۲

مولوی ظہور الحسن صاحب گنگوہ ضلع سہارن پور کے رہنے والے عدالت ججی بلند شہر میں منصرم تھے۔ وہ نیک سیرت ، سادہ مزاج، عبادت گزار ، فقیر دوست آدمی تھے ان کا حضرت خواجہ لعل علی صاحب برنیؒ کے مزار پر جانے کا روزانہ ورد تھا۔ ایک دن ایک ملنگ چرس پینے والا بندا

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

شوق

قلندر بابا کو کبھی کسی کھیل سے دلچسپی نہیں رہی۔ مدت العمر میں پنجہ لڑانے اور اور شطرنج کھیلنے کا شوق ہوا۔ پنجہ لڑانے کی بڑی مہارت تھی اور شطرنج بھی اچھی کھیلتے تھے لیکن یہ دونوں شوق بالکل ترک کر دئے۔اور صرف شعر و سخن۔ حضرات اولیاء اللہ کے تذکرے اور مخت

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

پاکستان میں آمد

میں بلند شہر میں مسلم لیگ تحریک کا سرگرم کارکن اور سیکرٹری رہا۔ تقسیم ملک کے بعد میرا وطن میں رہنا خطرناک ہوگیا تھا اور برادران وطن کے طرز عمل سے زندگی گزارنا اجیرن ہوگئی تھی۔ میں مشرقی پنجاب کے راستے دشمنوں کے حملے سے بچتا ہوا 20 اکتوبر 1947ء کو لاہور

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

خلافت

میں قلندر بابا کے سلسلہ عالیہ کے معاملات میں مداخلت کرنا پسند نہیں کرتا لیکن راٹھور صاحب کے اصرار پر میں نے قلندر بابا سے معذرت کے ساتھ عرض کیا کہ راٹھور صاحب خلافت کی بابت دریافت کرنا چاہتے ہیں۔ اس پر قلندر بابا نے فرمایا کہ۔ ” میری نظر میں سب ہے راٹھ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تعارف

حضور قلندر بابا اولیاؒء کے حالات زندگی پر ایک نادر الوجود تاریخی ورثہ اور دستاویز جسے حضور قلندر بابا اولیاؒء کے بچپن کے دوست اور ہمدم دیرینہ محترم سید نثارعلی بخاری مرحوم نے تحریرکیا اور حضور بابا صاحب سے اپنی محبت و عقیدت کا حق ادا کردیا۔ قبل اس کے ک

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تصرف ۱

مجھ پر ایک دور مالی مشکلات کا کراچی میں آیا میں نے قلندر بابا سے ذکر کیا تو انہوں نے ایک تعویذ مجھے دے کر فرمایا کہ۔ اس کو جس جگہ الماری میں روپیہ رکھتے ہو اس میں رکھ دو انشاء اللہ الماری کبھی روپے سے خالی نہیں ہوگی۔ چنانچہ میں نے تعویذ الماری میں رکھ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تصرف ۲

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ میں قلندر بابا کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عالم صاحب تشریف لائے۔ قلندر بابا نے دریافت کیا کہ مولانا آپ کیسے تشریف لائے ؟ مولانا نے عرض کیا کہ قرآن پاک کی آیت کریمہ۔ ان صلاتی و نسکی و محیای و مماتی للہ رب العالمین۔ میں یہ سمجھ میں نہیں

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

پی۔ ایچ۔ ڈی (Ph.D.)

محمّد ایوب صاحب حکومت پاکستان میں غالباً ڈپٹی سیکرٹری کے عہدہ پر فائز ہیں۔ ان کو دینیات میں ریسرچ کرنے کا شوق ہوا۔ ان کو حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے اقوال اور فرمودات پر ریسرچ کرنا تھا۔ چنانچہ وہ کراچی میں مشہور اور فاضل علماء سے سمجھنے کے لئے گئے مگر

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

مژدہ (خوش خبری)

ماہ جنوری 1956ء کی کسی تاریخ میں قلندر بابا نے مجھہ سے ارشاد فرمایا تھا کہ بھائی یکم مئی 1956ء کو ایک خوش خبری سنیں گے۔ میں نے عرض کیا اتنی طویل مدت انتظار کیوں کراتے ہو ، ابھی وہ تہنیت سنا دیجئے۔ لیکن آپ نے فرمایا کہ کام ہو جانے کے بعد ہی سنانا اچھا ہ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

کچھ یادیں کچھ باتیں

مندرجہ ذیل مضمون احمد جمال عظیمی صاحب نے بعنوان ’کچھ باتیں کچھ یادیں‘ سے فروری ۱۹۹۳ کے روحانی ڈائجسٹ میں تحریر کیا۔ انکی نسبت بھی ہے ، نام بھی ، افکار بھی عظیم گفتار بھی ، اخلاق بھی ، کردار بھی عظیم روشن روشن راہوں والی سرکار بھی عظیم شمس ہمارے رہبر ہی

مصنف : احمد جمال عظیمی

حوالہ : یاد عظیمؒ

عالی مرتب بادشاہ

مندرجہ ذیل مضمون نسیم احمد صاحب نے بعنوان ’عالی مرتب بادشاہ‘ سے تحریر کیا۔ 8 اگست 1978ء کی وہ مبارک گھڑی مجھ کو آج بھی یاد ہے جب میرے آقا و مولا حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی نے مجھ سے فرمایا کہ آئیے آج آپ کو حضور قلندر بابا اولیاؒء سے ملوائیں۔ میں بصد شو

مصنف : نسیم احمد

حوالہ : یاد عظیمؒ

حسن اخریٰ سید محمّد عظیم برخیاؒ

مندرجہ ذیل مضمون وقار یوسف عظیمی صاحب نے بعنوان ’حسن اخریٰ سید محمّد عظیم برخیاؒ‘ سے تحریر کیا۔ قلندر بابا اولیاؒء یہ نام آج زبان زد خاص و عام ہے۔ جس مبارک و مسعود ہستی کا یہ خطاب ہے ہم اسے ” اماں ” کہہ کر پکارتے تھے۔ اس ہستی سے تعارف تو اول روز سے ہی

مصنف : حکیم وقار یوسف عظیمی

حوالہ : یاد عظیمؒ

اگلا صفحہ     -پچھلا صفحہ