پیروں کے پٹھے اور پنڈلیوں کا بے کار ہونا
ایک مرتبہ شام کے وقت ایک صاحب اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ تانگے میں آئے اور بابا صاحبؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ عرض کی کہ چار سال ہوگئے پیروں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے ، ایسا لگتا ہے منجمد ہوگئے ہیں ہر وقت سن رہتے ہیں ، بہت جگہ علاج کروا لیا ہے۔ کہیں آنا جانا تو دور کی بات ہے بول و براز تک کی محتاجی ہوگئی ہے۔ بابا صاحبؒ نے انہیں تسلی دی اور علاج بتایا کہ آپ کالے تلوں کا تیل اپنے کسی معتبر آدمی کے سامنے نکلوایئے اور یہ تیل آدھ سیر لے کر اس پر کل شیئی یرجع الی اصلهٖ گیارہ ہزار مرتبہ پڑھ کر دم کریں اور یہ تیل کسی بوتل میں کارک لگا کر محفوظ کرلیں۔
پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک نشست میں جتنی بار پڑھ سکیں ( کم از کم ایک ہزار بار پڑھنا ضروری ہے ) پڑھ کر کارک کھول کر بوتل میں پھونک ماردیں اور کارک بند کردیں۔اس طرح گیارہ ہزار کی تعداد پوری کرلیں اس کے بعد یہ تیل روزانہ تین ماشہ روٹی پر چپڑ کر کھائیں اور تین تین ماشہ روزانہ ہلکے ہاتھ سے دونوں گھٹنوں پر مالش کریں۔
دو ہفتوں بعد وہ صاحب آئے تو لاٹھی کے سہارے چلنے لگے تھے۔ بابا صاحبؒ کا بہت ممنونیت سے شکریہ ادا کرنے لگے کہ سالوں کی محتاجی ختم ہوگئی۔ بابا صاحبؒ نے انہیں مکمل صحت یابی تک اسی علاج کا مشورہ دیا اور وہ صاحب کچھ عرصے بعد بغیر کسی سہارے کے چلنا شروع ہوگئے۔
مصنف : مشعل رحیم
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : روحانی ڈائجسٹ جنوری ۲۰۰۱ِِ