زمرہ جات: تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ - یاد عظیمؒ - یادداشت

محترمہ کنول ناز گل (عظیمی صاحب کی صاحبزادی )

حضور قلندر بابا اولیاؒء جس دور میں ١۔ ڈی ، ٧١ میں مقیم تھے میں اس وقت بہت چھوٹی تھی۔ میں نے انہیں بحیثیت ایک بزرگ بہت ہی شفیق اور محبت کرنے والی ہستی کے طور پر جانا ہے۔ والد اور والدہ کے علاوہ گھر میں کوئی بزرگ مثلا دادا یا نانا تو تھے نہیں اس لئے میں نے ان تمام رشتوں کو بابا صاحب کی ذات میں محسوس کیا ہے۔
میں نے انہیں کبھی بھی کسی کو ڈانٹتے ہوئے نہیں دیکھا۔ بچوں سے وہ بہت شفقت کا برتاؤ فرماتے تھے۔ مجھے ان کی ذات پر اتنا اعتماد تھا کہ اس ہستی سے ہم اپنی ہر بات کہہ سکتے ہیں۔ عید کے موقع پر جب ہم ان سے ملنے ان کے گھر حیدری جایا کرتے تھے تو عیدی دینے کے بعد سر پر ہاتھ پھیرتے اور پھر فرماتے … ” اندر اماں جی ( زوجہ محترمہ بابا صاحب ) کے پاس جاؤ اور کچھ کھاؤ پیئو۔” غرض کہ ان کی ذات بہت ہی چاہت اور محبت کرنے والی تھی ان کی شخصیت میں ایک رعب و دبدبہ تھا۔

مصنف : شہزاد احمد قریشی

⁠⁠⁠حوالۂِ کتاب یا رسالہ : روحانی ڈائجسٹ جنوری ۱۹۹۷ِِ

اس سلسلے کے تمام مضامین :

یاد عظیمؒ