یاد عظیمؒ
روحانی ڈائجسٹزوجہ محترمہ قلندر بابا اولیاؒء
بابا بڑے سیدھے سادھے آدمی تھے – ان میں نمود و نمائش بالکل نہیں تھی – سادگی پسند تھے – فضول خرچ نہیں تھے – ان کے والد صاحب تحصیل میں نوکر تھے – والدہ کا انقال ہوچکا تھا – یہ 6 بہنیں اور 2 بھائی تھے – بہت اچھے شوہر تھے – بحیثیت والد کے بہت ہی مشفق اور مح
مصنف : شہزاد احمد قریشیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
محترم شمشاد احمد صاحب : (حضور بابا صاحبؒ کے بڑے صاحبزادے)
جب ابا کو ولایت ملی اس وقت میری عمر کوئی دس گیارہ سال کی تھی ۔ اور ہم اس وقت عثمان آباد میں شو مارکیٹ کے پاس رہا کرتے تھے ۔ ایک دن مجھے پتا چلا کہ ابّا دو تین روز ہوگئے اپنے کمرے میں ہیں ۔ اس دوران وہ کسی سے بات بھی نہیں کر رہے ۔ اس دوران اماں دروازہ ک
مصنف : شہزاد احمد قریشیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
محترم رؤف احمد صاحب : (بابا صاحبؒ کے چھوٹے صاحبزادے )
میں نے کبھی ابّا سے ضد نہیں کی۔ وہ بہت ہی شفیق اور پیار کرنے والے تھے۔ بڑے آرام سے سمجھا دیا کرتے تھے اور ہم سمجھ بھی جایا کرتے تھے۔ جب وہ بیرون شہر جاتے تھے تو ہمارے لئے کھلونے وغیرہ لایا کرتے تھے۔ ایک دفعہ بس لائے تھے۔ ایک دفعہ اڑن طشتری لائے تھے۔ اگ
مصنف : شہزاد احمد قریشیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
یہ 1958ء کی بات ہے۔ ہمارے ایک دوست تھے یوسف خان ترین صاحب۔ ان ہی کے ساتھ میں ایک دفتر میں کام کرتا تھا۔ رہائش بھی قریب قریب ہی تھی۔ ان کا اس زمانے میں بابا صاحبؒ کے ہاں آنا جانا تھا۔انہوں نے ایک دفعہ بابا حضور کا تعارف اس طرح کروایا کہ ہمارے پیر و مرشد
مصنف : شہزاد احمد قریشیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
میں 1977ء سے حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کو جانتا ہوں۔ اور ان سے ملاقات میں ہوں۔ عظیمی صاحب کے ذریعے بابا صاحبؒ کا غائبانہ تعارف تھا۔ ان دنوں عظیمی صاحب تقریباً روز صبح بابا صاحب کے پاس جایا کرتے تھے اور میں شام کو عظیمی صاحب کے پاس آیا کرتا تھا۔ ا
مصنف : شہزاد احمد قریشیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
محترم سلام عارف (خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے صاحبزادے )
بحیثیت ایک بزرگ ، سرپرست میں نے انہیں بہت زیادہ شفیق اور بہت زیادہ مہربان پایا۔ جتنا عرصہ میری ان کے ساتھ قربت رہی ہے ، میں نے ایسی کوئی بات نہیں دیکھی جس میں بچوں کی دل آزاری کا کوئی نکتہ ہو۔ انہوں نے بچوں کی خوشی کو ہمیشہ مقدم رکھا۔ اور کبھی بھی بحیث
مصنف : شہزاد احمد قریشیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
محترمہ کنول ناز گل (عظیمی صاحب کی صاحبزادی )
حضور قلندر بابا اولیاؒء جس دور میں ١۔ ڈی ، ٧١ میں مقیم تھے میں اس وقت بہت چھوٹی تھی۔ میں نے انہیں بحیثیت ایک بزرگ بہت ہی شفیق اور محبت کرنے والی ہستی کے طور پر جانا ہے۔ والد اور والدہ کے علاوہ گھر میں کوئی بزرگ مثلا دادا یا نانا تو تھے نہیں اس لئے میں
مصنف : شہزاد احمد قریشیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
حسن اخریٰ سید محمّد عظیم برخیاؒ
مندرجہ ذیل مضمون وقار یوسف عظیمی صاحب نے بعنوان ’حسن اخریٰ سید محمّد عظیم برخیاؒ‘ سے تحریر کیا۔ قلندر بابا اولیاؒء یہ نام آج زبان زد خاص و عام ہے۔ جس مبارک و مسعود ہستی کا یہ خطاب ہے ہم اسے ” اماں ” کہہ کر پکارتے تھے۔ اس ہستی سے تعارف تو اول روز سے ہی
مصنف : حکیم وقار یوسف عظیمیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
مندرجہ ذیل مضمون نسیم احمد صاحب نے بعنوان ’عالی مرتب بادشاہ‘ سے تحریر کیا۔ 8 اگست 1978ء کی وہ مبارک گھڑی مجھ کو آج بھی یاد ہے جب میرے آقا و مولا حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی نے مجھ سے فرمایا کہ آئیے آج آپ کو حضور قلندر بابا اولیاؒء سے ملوائیں۔ میں بصد شو
مصنف : نسیم احمدزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت
مندرجہ ذیل مضمون احمد جمال عظیمی صاحب نے بعنوان ’کچھ باتیں کچھ یادیں‘ سے فروری ۱۹۹۳ کے روحانی ڈائجسٹ میں تحریر کیا۔ انکی نسبت بھی ہے ، نام بھی ، افکار بھی عظیم گفتار بھی ، اخلاق بھی ، کردار بھی عظیم روشن روشن راہوں والی سرکار بھی عظیم شمس ہمارے رہبر ہی
مصنف : احمد جمال عظیمیزمرہ : تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ, یاد عظیمؒ, یادداشت