علوم متداولہ (مروجہ یا زمانہ حاضرہ کے علوم)

قلندر بابا فطرتا ذہین .. خوش خلق .. عمیق النظر .. سلیم الطبع .. انسان شناس .. سخن سنج .. ادیب .. فلسفی .. رفیع التخیل شاعر.. ہونے کے ساتھ اس فن لطیفہ کی جملہ اصناف کے ماہر بلکہ استاد کامل ..عروض .. البیان .. ہندسہ .. رصد .. منطق .. صحافت.. معقولات.. تص

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تعلیم و تربیت

بھائی صاحب قلندر بابا ابتدا سے اس بندۂ ناچیز کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے اور بھائی کہہ کر مخاطب کرتے۔ میں بھی آپ کو بھائی ہی کہتا تھا۔ جہاں تک یاد پڑتا ہے کبھی ہم دونوں نے ایک دوسرے کا نام لے کر مخاطب نہیں کیا۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ قلندر بابا کی و

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

مکارم اخلاق

قلندر بابا اولیاؒء بچپن سے کوئی غیر مہذب کھیل عام لڑکوں کے ساتھ کھیلنے اور ان سے بے تکلف ہونے سے اجتناب کرتے تھے قلندر بابا فطرتا ذہین ، خوش اخلاق ، مہذب اور ملنسار تھے اور اچھے برے کی تمیز رکھتے تھے۔ اپنے احباب کے ساتھ اخلاق و محبت سے پیش آتے اور حسب

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

محلہ پیرزادگان

قصبہ خورجہ میں راقم الحروف ( سید نثارعلی بخاری ) کے نانیہال کے تین مکانات تھے۔ ان میں سے دو مکانوں میں قلندر بابا کے والد ماجد سکونت پزیر تھے اور ایک مکان میں میرے ماموں زاد بھائی سید عبّاس علی سبزواری معہ متعلقین رہتے تھے۔بچپن میں جب میں اپنے ماموں زا

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

ابتدائی حالات

ما قصّہ سکندر و دارا نہ خواندہ ایم از ما بجز حکایت مہر و وفا مپرس الحمد للہ رب العالمین والصلوة والسلام علیٰ رحمتہ ا للعالمین صلّ اللہ علیہ وسلّم بے حد ثناء اس ذات وحدہٗ لا شریک کی کہ جس نے جمیع کائنات کو پیدا کیا اور انسان کو اشرف المخلوقات کے اعزاز س

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

حضور قلندر بابا اولیاؒء کا حسن اخلاق اور پاکستان کی مبارکباد

حضور قلندر بابا اولیاؒء کا وہ خط ..( اس زمانہ میں عمومی رائج پوسٹ کارڈ ) مورخہ 7 جولائی 1947 ء۔ جسے آپ نے دہلی سے سید نثارعلی بخاری صاحب کی خدمت میں بلند شہر کے پتہ پر ارسال کیا تھا۔ اس خط میں حضور بابا صاحبؒ کا اظہار محبت و رفاقت کے علاوہ وہ لازوال پی

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

منظوم فراق نامہ

حضور قلندر بابا اولیاؒء اور سید نثار علی بخاری صاحب کے درمیان محبت اور انسیت کی گہرائی کی ہلکی سی جھلک حضور بابا صاحبؒ کے اس منظوم فراق نامہ میں دیکھی جا سکتی ہے جو آپ نے اپنے مہربان زندگانی اور یار جانی سید نثار علی بخاری کے نام اپنے قیام باغپت (یو۔ پ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تصرف ۲

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ میں قلندر بابا کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عالم صاحب تشریف لائے۔ قلندر بابا نے دریافت کیا کہ مولانا آپ کیسے تشریف لائے ؟ مولانا نے عرض کیا کہ قرآن پاک کی آیت کریمہ۔ ان صلاتی و نسکی و محیای و مماتی للہ رب العالمین۔ میں یہ سمجھ میں نہیں

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

پی۔ ایچ۔ ڈی (Ph.D.)

محمّد ایوب صاحب حکومت پاکستان میں غالباً ڈپٹی سیکرٹری کے عہدہ پر فائز ہیں۔ ان کو دینیات میں ریسرچ کرنے کا شوق ہوا۔ ان کو حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے اقوال اور فرمودات پر ریسرچ کرنا تھا۔ چنانچہ وہ کراچی میں مشہور اور فاضل علماء سے سمجھنے کے لئے گئے مگر

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

مژدہ (خوش خبری)

ماہ جنوری 1956ء کی کسی تاریخ میں قلندر بابا نے مجھہ سے ارشاد فرمایا تھا کہ بھائی یکم مئی 1956ء کو ایک خوش خبری سنیں گے۔ میں نے عرض کیا اتنی طویل مدت انتظار کیوں کراتے ہو ، ابھی وہ تہنیت سنا دیجئے۔ لیکن آپ نے فرمایا کہ کام ہو جانے کے بعد ہی سنانا اچھا ہ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

خرق عادت ۲

مولوی ظہور الحسن صاحب گنگوہ ضلع سہارن پور کے رہنے والے عدالت ججی بلند شہر میں منصرم تھے۔ وہ نیک سیرت ، سادہ مزاج، عبادت گزار ، فقیر دوست آدمی تھے ان کا حضرت خواجہ لعل علی صاحب برنیؒ کے مزار پر جانے کا روزانہ ورد تھا۔ ایک دن ایک ملنگ چرس پینے والا بندا

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

شوق

قلندر بابا کو کبھی کسی کھیل سے دلچسپی نہیں رہی۔ مدت العمر میں پنجہ لڑانے اور اور شطرنج کھیلنے کا شوق ہوا۔ پنجہ لڑانے کی بڑی مہارت تھی اور شطرنج بھی اچھی کھیلتے تھے لیکن یہ دونوں شوق بالکل ترک کر دئے۔اور صرف شعر و سخن۔ حضرات اولیاء اللہ کے تذکرے اور مخت

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

اگلا صفحہ     -پچھلا صفحہ