اچھی ہے بری ہے دہر فریاد نہ کر
اچھی ہے بری ہے دہر فریاد نہ کر
جو کچھ کہ گزرگیا اسے یاد نہ کر
دوچار نفس عمر ملی ہے مجھ کو
دوچار نفس عمر کو بربا د نہ کر
دنیا کی ہر چیز ایک ڈگر چل رہی ہے۔ نہ یہاں کوئی چیز اچھی ہے نہ بری ہے۔ ایک بات جو کسی کے لئے خوشی کا باعث ہے، وہی دوسرے کے لئے پریشانی اور اضمحلال کا سبب بن جاتی ہے۔ یہ دنیا معانی اور مفہوم کی دنیا ہے۔ جو جیسے معانی پنہا دیتا ہے اس کے اوپر ویسے اثرات مرتب ہوجاتے ہیں ۔ پھر کیوں دنیا کے جھمیلوں میں پڑ کر وقت کو برباد کیا جائے۔ یہ جو دوچار سانس کی زندگی ہے اسے ضائع نہ کر۔ ہر بات کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے سمجھ۔ پروردگار عالم فرماتا ہے۔ اور وہ لوگ جو راسخ فی العلم ہیں کہتے ہیں کہ ہر چیز ہمارے رب کی طرف سے ہے۔
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب یا رسالہ میں صفحہ نمبر 140 سے 141تک ہے۔