زخم کا نشان
رات کے وقت میں حضور بابا صاحب ؒ کی کمر دبا رہا تھا۔ پسلیوں کے اوپر جب ہاتھ پڑا تو حضور بابا صاحب ؒ کو تکلیف محسوس ہوئی۔ کرتا اٹھا کردیکھا تو تقریباً چار پانچ انچ کا زخم تھا۔ میں یہ دیکھ کر بے قرار ہوگیا اور پوچھا کہ یہ کیسا زخم ہے، حضور ؟
فرمایا۔’’ میں درّہ سے گزرہاتھا۔ جگہ کم تھی ۔ پہاڑ کی نوک سے یہ زخم آگیا۔‘‘
چوں کہ رات کافی گزر چکی تھی۔ تقریباً بارہ بجے کا عمل تھا۔ اس لئے میں کوئی دوا بھی نہ لاسکا۔ جب انہوں نے مجھے پریشان دیکھا تو کہا۔ ’’ کوئی بات نہیں۔‘‘
صبح مرہم پٹی ہوجائے گی ۔ آپ نے کاہے کا غم کیا ہے؟‘‘
صبح جب میں نے کرتا اٹھا کر دیکھا تو زخم کا نشان تک ان کے جسم پر نہیں تھا۔
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب یا رسالہ میں صفحہ نمبر 65 سے 66تک ہے۔