فرشتے
میں اکثررات کو قلندر باباؒ کی کمر دباتے وقت یہ دیکھتا تھا کہ چھت اور دیواروں میں سے دودھیا رنگ کی روشنی پھوٹ رہی ہے۔ اندھیرے کمرے میں یہ روشنی اچانک نمودار ہوتی تو میں بعض اوقات سخت خوف زدہ ہوجاتا تھا۔ ایک رات میں اتنا خوف زدہ ہوا کہ جسم پر لرزہ طاری ہوگیا۔ بابا جی ؒ نے میری پیشانی پر ہاتھ رکھا اور فرمایا۔’’ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے یہ مردانِ غیب ہیں۔‘‘ پھر یہ بات تقریباً روزانہ کا مشاہدہ بن گئی کہ حضور بابا صاحب ؒ لیٹے ہوئے ہیں ، میں کمر دبا رہا ہوں اور کوئی صاحب حضور بابا صاحب ؒ کے سامنے آکر کھڑے ہوگئے ۔ میں نے اکثر یہ بھی دیکھا کہ یکایک چکا چوند روشنی ہوگئی اور کوئی فرشتہ بابا صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا۔ بابا صاحب ؒ نے کچھ ہدایات دیں اور وہ چلاگیا۔
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب یا رسالہ میں صفحہ نمبر 45 سے 45تک ہے۔