حق یہ ہے کہ بیخودی خودی سے بہتر
حق یہ ہے کہ بیخودی خودی سے بہتر
حق یہ ہے کہ موت زندگی سے بہتر
البتہ عدم کے راز ہیں سر بستہ
لیکن یہ کمی ہے ہر کمی سے بہتر
دنیا میں ہر وقت اللہ کے ایسے بندے موجود رہتے ہیں جو شہود اور باطنی نعمتوں سے مالا مال ہوتے ہیں ۔ جب وہ دنیا میں اکثریت کے طرز عمل کا تجزیہ کرتے ہیں تو انہیں یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ لوگ چند روزہ زندگی کو اصل زندگی سمجھے ہوئے ہیں ۔لیکن جلد ہی اس کی وجہ بھی ان کی نظر میں آجاتی ہے۔ اور وہ حضور قلندر بابااولیاء ؒ کی طرح پکا ر اٹھتے ہیں :
سچ تو یہ ہے کہ بے خودی خودی سے اور موت زندگی سے اعلیٰ تر ہے لیکن دنیا کے باسیوں پر عدم کا یہ راز روشن نہیں ہے کہ اصل زندگی وہی ہے جو مرنے کے بعد شروع ہوتی ہے ۔ اس راز کو پوشیدہ ہونا ہی دنیا میں آدم کی دل چسپی قائم رکھنے کا سبب ہے۔ اگر ہر شخص پر دنیا کی بے ثباتی روشن ہوجائے تو عارضی زندگی اور دنیا سے کون جی لگائے۔ یہ اخفا اللہ تعالیٰ کی حکمت عملی کا زبردست جزو ہے۔
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب یا رسالہ میں صفحہ نمبر 144 سے 144تک ہے۔