ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر
ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر
پینے کے سوا کیا مجھے کرنی ہے عمر
پانی کی طرح آج پلادے بادہ
پانی کی طرح کل تو بکھرنی ہے عمر
حضور قلندر بابا اولیا ٗ ؒ اس رباعی میں فرماتے ہیں کہ عارفوں کے نزدیک زندگی کا مقصد صرف شراب معرفت کی لذتوں سے بہرہ در ہونا ہے یا ساقی حقیقی (خالق کائنات) کی مشیت پر عمل درآمد کرنا ہے۔ اس کا اللہ تعالیٰ سے یہی مطالبہ ہے کہ اسے معرفت کا اعلیٰ درجہ عطا فرمایا جائے۔ اوراللہ تعالیٰ کی مشیت پر راضی برضا رہنے اور عمل درآمد کرنے کی توفیق عطا فرمائی جائے۔ زندگی کے محدود عرصے میں اگر اس مقصد کی تکمیل نہ ہوسکی تو سب کچھ رائگاں جائے گا۔ اور زندگی جو لمحہ بہ لمحہ ترتیب سے وقوع پذیر ہورہی ہے پانی کی طرح بکھر جائے گی اور اسے کسی طرح سمیٹا نہ جاسکے گا۔
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب یا رسالہ میں صفحہ نمبر 142 سے 143تک ہے۔