پیش گوئی
اللہ تعالیٰ کے نظام ہائے تکوین سے متعلق گفتگو کے دوران ایک مرتبہ حضور بابا صاحب ؒ نے ایک بچہ کی ولادت کی پیشنگوئی کی جس کو جون ۱۹۶۰ میں پیدا ہونا تھا۔ جون ۱۹۶۰ کی تاریخ آئی تو میں نے دوبارہ استفسار کیا ، جس کے جواب میں مجھے بتایا گیا کہ وہ بچہ عالم ارواح سے عالم ناسوت میں آگیا ہے ۔ جب یہ چالیس سال کی عمر کو پہنچے گا تو دنیا کے تمام مذاہب میں ایک انقلاب برپا کردے گا۔ مذاہب کی گرفت ٹوٹ جائے گی اور وہ خالص مذہب باقی رہے گا جس کو اللہ تعالیٰ نے دین حنیف قرار دیا ہے۔ سائنس کی بڑی بڑی ایجادات کے فارمولے اسے ازبر ہوں گے۔ سائنسداں اور دانش ور اس کی علمی فضیلت سے لرزہ براندام ہوں گے جب کہ اس کی تعلیم زیادہ نہیں ہوگی۔ اس کی روحانی قوت کا عالم یہ ہوگا اس کی نگاہ کے اشارے سے ہواؤں کا رخ بدل جائے گا۔ امن وسکون کے متلاشی نوعِ انسان اس کے اردگرد اس طرح جمع ہوجائے گی جس طرح شمع کے گرد پروانے۔ یہ بچہ فخر عالم ، سیّدناحضورعلیہ الصّلوٰۃوالسّلام کا وارث ہوگا۔
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب یا رسالہ میں صفحہ نمبر 48 سے 49تک ہے۔