خرق عادت ۱

میرے آبائی مکانات موضع مرزا پور جو بلند شہر سے ڈھائی میل کے فاصلہ پر تھا وہاں پر تھے ۔ میں نے معاش کے سلسلہ میں شہر میں رہنا شروع کیا اور ایک مکان جو مدت دراز سے کھنڈر پڑا ہوا تھا اس کو مالک مکان نے از سرنو نیچے دوکانیں اس کے اوپر بالاخانہ تعمیر کرایا۔

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

حضور قلندر بابا اولیاؒء کا حسن اخلاق اور پاکستان کی مبارکباد

حضور قلندر بابا اولیاؒء کا وہ خط ..( اس زمانہ میں عمومی رائج پوسٹ کارڈ ) مورخہ 7 جولائی 1947 ء۔ جسے آپ نے دہلی سے سید نثارعلی بخاری صاحب کی خدمت میں بلند شہر کے پتہ پر ارسال کیا تھا۔ اس خط میں حضور بابا صاحبؒ کا اظہار محبت و رفاقت کے علاوہ وہ لازوال پی

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

خرق عادت ۲

مولوی ظہور الحسن صاحب گنگوہ ضلع سہارن پور کے رہنے والے عدالت ججی بلند شہر میں منصرم تھے۔ وہ نیک سیرت ، سادہ مزاج، عبادت گزار ، فقیر دوست آدمی تھے ان کا حضرت خواجہ لعل علی صاحب برنیؒ کے مزار پر جانے کا روزانہ ورد تھا۔ ایک دن ایک ملنگ چرس پینے والا بندا

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

پاکستان میں آمد

میں بلند شہر میں مسلم لیگ تحریک کا سرگرم کارکن اور سیکرٹری رہا۔ تقسیم ملک کے بعد میرا وطن میں رہنا خطرناک ہوگیا تھا اور برادران وطن کے طرز عمل سے زندگی گزارنا اجیرن ہوگئی تھی۔ میں مشرقی پنجاب کے راستے دشمنوں کے حملے سے بچتا ہوا 20 اکتوبر 1947ء کو لاہور

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تصرف ۱

مجھ پر ایک دور مالی مشکلات کا کراچی میں آیا میں نے قلندر بابا سے ذکر کیا تو انہوں نے ایک تعویذ مجھے دے کر فرمایا کہ۔ اس کو جس جگہ الماری میں روپیہ رکھتے ہو اس میں رکھ دو انشاء اللہ الماری کبھی روپے سے خالی نہیں ہوگی۔ چنانچہ میں نے تعویذ الماری میں رکھ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تصرف ۲

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ میں قلندر بابا کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عالم صاحب تشریف لائے۔ قلندر بابا نے دریافت کیا کہ مولانا آپ کیسے تشریف لائے ؟ مولانا نے عرض کیا کہ قرآن پاک کی آیت کریمہ۔ ان صلاتی و نسکی و محیای و مماتی للہ رب العالمین۔ میں یہ سمجھ میں نہیں

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

پی۔ ایچ۔ ڈی (Ph.D.)

محمّد ایوب صاحب حکومت پاکستان میں غالباً ڈپٹی سیکرٹری کے عہدہ پر فائز ہیں۔ ان کو دینیات میں ریسرچ کرنے کا شوق ہوا۔ ان کو حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے اقوال اور فرمودات پر ریسرچ کرنا تھا۔ چنانچہ وہ کراچی میں مشہور اور فاضل علماء سے سمجھنے کے لئے گئے مگر

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

جِن مرد اور جِن عورتیں

کبھی کبھی یہ دیکھتا تھا کہ حضور بابا جیؒ کے کمرے میں ایک جمّ غفیر ہے۔ جس میں عورتیں اور مرد شامل ہیں۔ بار بار یہ منظر دیکھنے کے بعد میں نے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ بابا صاحب ؒ نے فرمایا۔’’یہ سب تمہارے پیر بھائی اور پیر بہنیں ہیں۔‘‘ کافی عرصے بعد اس راز

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

کراچی سے تھائی لینڈ میں علاج

جناب بی زمان صاحب (ریٹائرڈ ڈپٹی سکریٹری ، فنانس) کا بیان ہے کہ تھائی لینڈ میں ان کی بیگم صاحبہ کو خون دینے کی نوبت پیش آئی ۔ زمان صاحب نے حضور قلندر بابااولیاء ؒ کی طرف متوجہ ہوکر عرض کیا ’’ حضور! بیگم کی طبیعت بہت خراب ہے۔ ڈاکٹرمایوس نظر آرہے ہیں۔‘‘ ا

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

پیش گوئی

اللہ تعالیٰ کے نظام ہائے تکوین سے متعلق گفتگو کے دوران ایک مرتبہ حضور بابا صاحب ؒ نے ایک بچہ کی ولادت کی پیشنگوئی کی جس کو جون ۱۹۶۰ ؁ میں پیدا ہونا تھا۔ جون ۱۹۶۰ ؁ کی تاریخ آئی تو میں نے دوبارہ استفسار کیا ، جس کے جواب میں مجھے بتایا گیا کہ وہ بچہ عالم

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

ایک لاکھ روپے خرچ ہوگئے

ایک صاحب ، خدا انہیں عریق رحمت کرے، اقبال محمد صاحب کے۔ ڈی ۔ اے (K.D.A) میں ڈپٹی سکریٹری تھے۔ان کے ایک دوست کے بچے سے قتل ہوگیا۔ اقبال صاحب اپنے دوست کے ساتھ حضور بابا صاحب ؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ تفصیلی حالات سن کر حضور بابا صاحب ؒ نے فرمایا کہ میں ا

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

درخت بھی باتیں کرتے ہیں

جس کمرے میں حضور قلندر بابا اولیاءؒ قیام فرما تھے اس کے سامنے احاطہ کی دیوار سے باہر بادام کا ایک درخت تھا۔ ایک روز باتوں باتوں میں حضور بابا صاحب ؒ نے فرمایا۔’’ یہ درخت مجھ سے اس قدر باتیں کرتا ہے کہ میں عاجز آگیا ہوں۔ میں نے اس سے کئی مرتبہ کہا ہے کہ

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

اگلا صفحہ     -