خرق عادت ۱

میرے آبائی مکانات موضع مرزا پور جو بلند شہر سے ڈھائی میل کے فاصلہ پر تھا وہاں پر تھے ۔ میں نے معاش کے سلسلہ میں شہر میں رہنا شروع کیا اور ایک مکان جو مدت دراز سے کھنڈر پڑا ہوا تھا اس کو مالک مکان نے از سرنو نیچے دوکانیں اس کے اوپر بالاخانہ تعمیر کرایا۔

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تعلق خاطر

ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ کسی معمولی بات پر قلندر بابا ؒکی طبیعت میں میری طرف سے بے مائل ہوئی اور قریب ایک ماہ تک ملاقات کا شرف حاصل نہیں ہوا۔ اسی اثنا میں عید الفطر آگئی ، چنانچہ عید کے مبارک موقع پر میں آپ کے مکان پر حاضر ہوا۔ قلندر بابا نظر پڑتے ہی کھڑ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

کیف و مستی

ایک دور ایسا بھی آیا کہ قلندر بابا پر جذب و استغراق کا غلبہ ہوگیا۔ اکثر اوقات آپ خاموش رہتے اور گاہے گاہے گفتگو بھی غیر مربوط ہوجاتی اور لباس کی تبدیلی کا بھی خیال نہ آتا۔ لیکن یہ کیفیت زیادہ عرصہ تک مسلسل نہیں رہی اس کے بعد کبھی کبھار جب جذب کا عالم ہ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

دائرہ احباب

یوں تو قلندر بابا کے دوستوں اور احترام کرنے والوں کا دائرہ بہت وسیع تھا خادم کے ماسوا آپ کے مخصوص احباب جناب سید رحیم اللہ قابؔل صاحب گلاوٹھی۔ شفیق احمد صاحب۔ محمّد مبین صاحب برنی۔ منشی عبدالقدیر صاحب شوؔخ برنی۔ ماسٹر سید فضل الرحمن صاحب فضؔل برنی۔ حبی

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

وضعداری

قلندر بابا سال میں ایک مرتبہ دہلی سے بلند شہر تشریف لایا کرتے تھے اور ڈیڑھ دو مہینے غریب خانے پر قیام فرماتے۔ اس دوران میں شہر اور کبھی کبھار بیرون شہر بھی شعراء و ادباء کی محفلیں جمتیں اور صبح و شام کے اوقات میں آپ کے پاس صوفی منش لوگ آتے اور تصوف و ب

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

معیشت

قلندر بابا نے شادی کے کچھ عرصہ بعد حکومت برطانیہ کی بری فوج میں جونیئر افسر کی حیثیت سے ملازمت کرلی۔ ملایا ، سنگاپور کی طرف آٹھ مہینے ملازمت کی کہ بم پھٹنے کے حادثہ میں آپ زخمی ہوگئے اور صحت یاب ہونے پر آپ نے ملازمت ترک کردی۔ وطن واپس آنے کے بعد آپ اپن

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

علوم متداولہ (مروجہ یا زمانہ حاضرہ کے علوم)

قلندر بابا فطرتا ذہین .. خوش خلق .. عمیق النظر .. سلیم الطبع .. انسان شناس .. سخن سنج .. ادیب .. فلسفی .. رفیع التخیل شاعر.. ہونے کے ساتھ اس فن لطیفہ کی جملہ اصناف کے ماہر بلکہ استاد کامل ..عروض .. البیان .. ہندسہ .. رصد .. منطق .. صحافت.. معقولات.. تص

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

تعلیم و تربیت

بھائی صاحب قلندر بابا ابتدا سے اس بندۂ ناچیز کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے اور بھائی کہہ کر مخاطب کرتے۔ میں بھی آپ کو بھائی ہی کہتا تھا۔ جہاں تک یاد پڑتا ہے کبھی ہم دونوں نے ایک دوسرے کا نام لے کر مخاطب نہیں کیا۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ قلندر بابا کی و

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

مکارم اخلاق

قلندر بابا اولیاؒء بچپن سے کوئی غیر مہذب کھیل عام لڑکوں کے ساتھ کھیلنے اور ان سے بے تکلف ہونے سے اجتناب کرتے تھے قلندر بابا فطرتا ذہین ، خوش اخلاق ، مہذب اور ملنسار تھے اور اچھے برے کی تمیز رکھتے تھے۔ اپنے احباب کے ساتھ اخلاق و محبت سے پیش آتے اور حسب

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

محلہ پیرزادگان

قصبہ خورجہ میں راقم الحروف ( سید نثارعلی بخاری ) کے نانیہال کے تین مکانات تھے۔ ان میں سے دو مکانوں میں قلندر بابا کے والد ماجد سکونت پزیر تھے اور ایک مکان میں میرے ماموں زاد بھائی سید عبّاس علی سبزواری معہ متعلقین رہتے تھے۔بچپن میں جب میں اپنے ماموں زا

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

حضور قلندر بابا اولیاؒء کا حسن اخلاق اور پاکستان کی مبارکباد

حضور قلندر بابا اولیاؒء کا وہ خط ..( اس زمانہ میں عمومی رائج پوسٹ کارڈ ) مورخہ 7 جولائی 1947 ء۔ جسے آپ نے دہلی سے سید نثارعلی بخاری صاحب کی خدمت میں بلند شہر کے پتہ پر ارسال کیا تھا۔ اس خط میں حضور بابا صاحبؒ کا اظہار محبت و رفاقت کے علاوہ وہ لازوال پی

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

منظوم فراق نامہ

حضور قلندر بابا اولیاؒء اور سید نثار علی بخاری صاحب کے درمیان محبت اور انسیت کی گہرائی کی ہلکی سی جھلک حضور بابا صاحبؒ کے اس منظوم فراق نامہ میں دیکھی جا سکتی ہے جو آپ نے اپنے مہربان زندگانی اور یار جانی سید نثار علی بخاری کے نام اپنے قیام باغپت (یو۔ پ

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

حوالہ : کلام عارف

اگلا صفحہ     -