زمرہ جات: تزکرہ قلندر بابا اولیاءؒ - طرز تفہیم - یاد عظیمؒ - یادداشت

وضعداری

قلندر بابا سال میں ایک مرتبہ دہلی سے بلند شہر تشریف لایا کرتے تھے اور ڈیڑھ دو مہینے غریب خانے پر قیام فرماتے۔ اس دوران میں شہر اور کبھی کبھار بیرون شہر بھی شعراء و ادباء کی محفلیں جمتیں اور صبح و شام کے اوقات میں آپ کے پاس صوفی منش لوگ آتے اور تصوف و بزرگان دین اور اولیاء عظام کے مکتوبات و ملفوظات پر سیر حاصل گفتگو اور تبصرے ہوتے دوسروں کی باتیں اطمینان سے سنتے اور آپ کی خداداد صلاحیت علم سے شعراء اور ادباء مستفید ہوتے۔
اور اہل ذوق حضرات آپ کی صحبت صالحہ اور دقیق و پیچیدہ مسائل کی تصریحات سے محظوظ ہوتے اور سکون قلب حاصل کرتے اسی طرح شب و روز سالہا سال تک بہترین فضا و ماحول میں گزرے۔
آپؒ اردو اور فارسی زبانوں میں اعلیٰ معیار کے شعر فرماتے تھے افسوس ہے کہ آپ کے کلام کا کافی غیر مطبوعہ ذخیرہ بھارت رہ گیا اور پیش آمدہ حالات میں ضایع ہوگیا۔ راقم کو آپ کے اشعار نویس ہونے کا فخر حاصل ہے۔ ایک مرتبہ باغپت ضلع میرٹھ سے 5 دسمبر 1942ء کو قلندر بابا نے ایک منظوم محبت نامہ خادم کے نام ارسال فرمایا جو میں نے بطور یادگار محفوظ کرلیا۔

مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب

⁠⁠⁠حوالۂِ کتاب یا رسالہ : کلام عارف

اس سلسلے کے تمام مضامین :

کلام عارف