تعلق خاطر
ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ کسی معمولی بات پر قلندر بابا ؒکی طبیعت میں میری طرف سے بے مائل ہوئی اور قریب ایک ماہ تک ملاقات کا شرف حاصل نہیں ہوا۔ اسی اثنا میں عید الفطر آگئی ، چنانچہ عید کے مبارک موقع پر میں آپ کے مکان پر حاضر ہوا۔ قلندر بابا نظر پڑتے ہی کھڑ
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالہ : کلام عارف
کیف و مستی
ایک دور ایسا بھی آیا کہ قلندر بابا پر جذب و استغراق کا غلبہ ہوگیا۔ اکثر اوقات آپ خاموش رہتے اور گاہے گاہے گفتگو بھی غیر مربوط ہوجاتی اور لباس کی تبدیلی کا بھی خیال نہ آتا۔ لیکن یہ کیفیت زیادہ عرصہ تک مسلسل نہیں رہی اس کے بعد کبھی کبھار جب جذب کا عالم ہ
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالہ : کلام عارف
دائرہ احباب
یوں تو قلندر بابا کے دوستوں اور احترام کرنے والوں کا دائرہ بہت وسیع تھا خادم کے ماسوا آپ کے مخصوص احباب جناب سید رحیم اللہ قابؔل صاحب گلاوٹھی۔ شفیق احمد صاحب۔ محمّد مبین صاحب برنی۔ منشی عبدالقدیر صاحب شوؔخ برنی۔ ماسٹر سید فضل الرحمن صاحب فضؔل برنی۔ حبی
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالہ : کلام عارف
وضعداری
قلندر بابا سال میں ایک مرتبہ دہلی سے بلند شہر تشریف لایا کرتے تھے اور ڈیڑھ دو مہینے غریب خانے پر قیام فرماتے۔ اس دوران میں شہر اور کبھی کبھار بیرون شہر بھی شعراء و ادباء کی محفلیں جمتیں اور صبح و شام کے اوقات میں آپ کے پاس صوفی منش لوگ آتے اور تصوف و ب
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالہ : کلام عارف
شوق
قلندر بابا کو کبھی کسی کھیل سے دلچسپی نہیں رہی۔ مدت العمر میں پنجہ لڑانے اور اور شطرنج کھیلنے کا شوق ہوا۔ پنجہ لڑانے کی بڑی مہارت تھی اور شطرنج بھی اچھی کھیلتے تھے لیکن یہ دونوں شوق بالکل ترک کر دئے۔اور صرف شعر و سخن۔ حضرات اولیاء اللہ کے تذکرے اور مخت
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالہ : کلام عارف
پاکستان میں آمد
میں بلند شہر میں مسلم لیگ تحریک کا سرگرم کارکن اور سیکرٹری رہا۔ تقسیم ملک کے بعد میرا وطن میں رہنا خطرناک ہوگیا تھا اور برادران وطن کے طرز عمل سے زندگی گزارنا اجیرن ہوگئی تھی۔ میں مشرقی پنجاب کے راستے دشمنوں کے حملے سے بچتا ہوا 20 اکتوبر 1947ء کو لاہور
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالہ : کلام عارف
پی۔ ایچ۔ ڈی (Ph.D.)
محمّد ایوب صاحب حکومت پاکستان میں غالباً ڈپٹی سیکرٹری کے عہدہ پر فائز ہیں۔ ان کو دینیات میں ریسرچ کرنے کا شوق ہوا۔ ان کو حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے اقوال اور فرمودات پر ریسرچ کرنا تھا۔ چنانچہ وہ کراچی میں مشہور اور فاضل علماء سے سمجھنے کے لئے گئے مگر
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالہ : کلام عارف
قلندر بابا اولیاؒء کا طرز تفہیم
عمر ہا در کعبہ و بت خانہ می نالد حیات تا ز بزم عشق یک دانائے راز آید بروں ابدال حق قلندر بابا اولیاؒء کی ظاہری و معنوی زندگی موجودہ صدی میں فیضان الہی کا بیش بہا سرمایہ ہے۔ قلب و ذہن اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ آپ کا ذکر مسعود زمانہ ماضی میں کی
مصنف : شیخ فقیر محمد عظیمی
حوالہ : قلندر بابا اولیاؒء کا طرز تفہیم
ارادہ ۔ تخلیق
22 مئی 1963ء کی مجلس میں بابا صاحبؒ کے فرمودات از یوسف احمد خان موجودہ سائنس دان MATTER کو ENERGY اور انرجی کو میٹر کی شکل و صورت میں تبدیل کرنے کا مشاہدہ کرچکے ہیں۔ قدرت نے انسان کو عجیب و غریب صلاحیتیں بخشی ہیں۔ اگر وہ ان کو استعمال کرنا چ
مصنف : احمد جمال عظیمی
حوالہ : قلندر بابا اولیاؒء کی مجلس
نفی اثبات
مندرجہ ذیل مضمون احمد جمال عظیمی صاحب نے بعنوان ’نفی اثبات‘ سے جنوری ۱۹۹۷ کے روحانی ڈائجسٹ میں تحریر کیا۔ احمد جمال کا شمار ایسے افراد میں ہوتا ہے جنہیں حضور قلندر بابا اولیاؒء کی مجالس میں حاضری کا شرف حاصل ہوا۔ایسے خوش نصیب لمحات میں انہوں نے جو علم
مصنف : احمد جمال عظیمی
حوالہ : قلندر بابا اولیاؒء کی مجلس
دربار رسالت ؐ میں حاضری
ایک روز میں نے ڈاڑھی کے متعلق دریافت کیا کہ ازروئے قرآن و حدیث اس کی حد کتنی ہے اور سیّدنا حضور علیہ الصّلوٰۃوالسّلام کی ریش مبارک کیسی تھی اور صحابہ کرام ؓ بالخصوص خلفائے راشدین ؓ، جن سے بڑھ کر منبع ِ شریعت کوئی نہیں ہوسکتا، ان کی ڈاڑھیاں کتنی لمبی تھ
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
اسرارِ الٰہی کا بحر ذخّار
ابدال حق ، سیّدنا و مرشدنا حضور قلندر بابا اولیاء رحمتہ اللہ علیہ نہ خود جُبّہ و دستارپوش تھے اور نہ ان کے ہاں بیعت کا سلسلہ مروؔجہ طریقوں سے تھا۔ ان کے ہاں نہ مشیخت کی کوئی کرو فر تھی ، نہ پیری مریدی کا اہتمام۔ بادی ُالنظر میں کون جان سکتا تھا کہ یہ س
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ