حضور قلندر بابا اولیاؒء کا حسن اخلاق اور پاکستان کی مبارکباد
حضور قلندر بابا اولیاؒء کا وہ خط ..( اس زمانہ میں عمومی رائج پوسٹ کارڈ ) مورخہ 7 جولائی 1947 ء۔ جسے آپ نے دہلی سے سید نثارعلی بخاری صاحب کی خدمت میں بلند شہر کے پتہ پر ارسال کیا تھا۔ اس خط میں حضور بابا صاحبؒ کا اظہار محبت و رفاقت کے علاوہ وہ لازوال پیرایہ شکر و احسان بھی قلمبند ہے جو آپ کے قلب پاک میں قیام پاکستان کے اعلان جون 1947ء کے بعد موجزن ہوا تھا۔
یہ جذبہ تشکر تخلیق پاکستان کا روحانی پہلو ہے۔ جس میں قیام و بقاۓ پاکستان کی نوید مضمر ہے۔ کاش ہم اہل پاکستان ﷲ تعا لیٰ کی اس عظیم نعمت ” پاکستان ” کا والہانہ احساس و تشکر و عقیدت اپنے قلب و نظر کی گہرائیوں میں بیدار کر سکیں۔
(اصل پوسٹ کارڈ بمعہ خط یہاں دیا گیا ہے اور ذیل میں اس کی عبارت بھی نقل کی گئی ہے۔)
دہلی
٧ جولائی ١٩٤٧
بروز پیر
جان سے زیادہ عزیز بھائی صاحب تسلیم۔
ایک عرصہ ہوا کہ میں خدمت اقدس میں آنا چاہتا ہوں لیکن ابتک ممکن نہ ہوا۔ آپ نے ضرور انتظار کیا ہوگا۔اس احساس سے میرا دل شرمندہ ہے بھائی صاحب فی الحقیقت میری عمر کے کئی سالوں کی جمع شدہ شرمندگیاں بہت ہیں تاہم میں آپ سے اپنی ہر نئی خطا پر ایک نئی معافی کی مستحکم امید رکھتا ہوں۔یہ سچ ہے کہ میری نگاہ میں آپ کے تصور کی قدر و وقعت اتنی ہے جتنی چاند سورج کی دلفریب شعاعوں کی اس لئے صرف آپ کی یاد ہی میرے دل کی مسرت ہے لیکن میں اس مسرت سے زیادہ کا طالب ہوں۔ اب لازماً میرے کوشش یہی ہونی چاہیے کہ آپ کی زیارت کروں ظاہر ہے کہ اس کے لئے اللہ قادر مطلق کا ایماء درکار ہے۔بھائی میں پہلے خداۓ ذوالجلال کے فضل و احسان یعنی ” پاکستان ” کی مبارک باد آپ کی جناب میں پیش کرتا ہوں .. میں نہیں بتا سکتا کہ مسلمانوں کو عرض محبت اور شکر گزاری کے کتنے آنسو اس سلسلہ میں عرش رب العزت کے سامنے پیش کرنے چاہئیں۔ کاش ہمارے دلوں میں وہ پاک نور ہوتا جس کی روشنی میں مشیت کے اکرام نظر آسکتے۔
نام محمّد (صلعم) زندہ باد ۔ کاش آنجناب رسالت کی شدت محبت سے میرا دم نکل جاۓ جب ان کے نام پر مسلمانوں کو پکارا گیا خواہ کسی نے پکارا اللہ جل وعلیٰ نے منادی کرنے والوں اور پکارے جانے والوں کو کامیاب کردیا۔ہمیشہ اس نام کی قوت کے آگے زمین و آسمان جھک گئے ہیں۔معلوم نہیں کہ مجھے اور کیا کہنا چاہئے لیکن میں آپ کو ایک بار پھر مبارکباد دیتا ہوں کیونکہ آپ اس ذکر کی تکرار کے مستحق ہیں۔
فقط والسلام
آپکا ادنیٰ خادم فقیر عظیم
بخدمت عالے جناب بھائی صاحب
سید نثار علی عارف بخاری
نزدیک جامع مسجد بزریہ اوپر کوٹ
بلند شہر.Buland Shahr u.p
مصنف : سید نثارعلی بخاری صاحب
حوالۂِ کتاب یا رسالہ : کلام عارف