زمرہ جات:

سات نور ۔ سورۃ الحجر آیت ۸۷

الحجر 87 کا ترجمہ اور تشریح ایک سائل کو یوں لکھوائی۔

ترجمہ: اور بے شک ہم نے آپ کو سات آیتیں ( نور) عطا فرمائیں جو دہرائی جاتی ہیں اور عظمت والا قرآن۔

سات انوار کا بیان حسب ذیل ہے۔

اللہ تعالیٰ نے سورہ فاتحہ میں جو تمام آسمانی صحیفوں کی تمہید ہے اور قرآن پاک کا بھی دیباچہ ہے ، ارشاد فرمایا ہے …

الحمدللہ رب العالمین۔

وہی اللہ لائق حمد ہے جس کا نور کائنات کی پرورش کر رہا ہے۔ یہ پہلا نور ہے۔

الرحمٰن الرحیم۔

جس کا نور رحم و کرم بن کر محیط ہے۔ یہ دوسرا نور ہے۔

ملک یوم الدین۔

اس کا نور چھایا ہوا ہے ابتداء سے انتہا تک۔ یہ تیسرا نور ہے۔

ایاک نعبد و ایاک نستعین۔

اس کا نور ہر بندے کا محافظ اور مددگار ہے۔ یہ چوتھا نور ہے۔

اھدنا الصراط المستقیم۔

اس کا نور ہی سیدھا راستہ ہے۔ یہ پانچواں نور ہے۔

صراط الذین انعمت علیھم۔

اس کا نور ہی انعام ہے۔ یہ چھٹا نور ہے۔

غیر المغضوب علیھم ولا الضالین۔

اس کا نور ہی جلال بن کر کائنات کو تنبیہہ کرتا ہے۔ یہ ساتواں نور ہے۔

قرآن پاک کی زبان میں ساتوں انوار مل کر ” سبع ثانی ” کہلاتے ہیں اور ان ہی کی ملاوٹ کا نام روح ہے جو قدم قدم پر انسان کو مطلع کرتی ہے ، ہر بات بتاتی اور ہر چیز فراہم کرتی ہے۔ اس ہی روح کا نام” ورائے محسوسیت ” ہے۔

مصنف : سہیل احمد

⁠⁠⁠حوالۂِ کتاب یا رسالہ : روحانی ڈائجسٹ جنوری ۱۹۸۲ِِ

اس سلسلے کے تمام مضامین :

قرآنی آیات کی تفسیر