زمرہ جات:

وسائل، لائف اسٹریم، ماء ۔ سورۃ الحجرات آیت ۱۹ تا ۲۳

زمین اپنے باسیوں کے لئے وسائل کے خزانوں سے بھری ہوئی ہے۔ وسائل کی پیداوار اور تقسیم میں جو عوامل کام کرتے ہیں ، قرآن میں ان کا کئی جگہ تذکرہ ہے۔ سورہ الحجر آیت 19۔ 23 میں اللہ تعالیٰ نے وسائل کی تخلیق کے جو فارمولے بیان کئے ہیں ، ان کا مفہوم قلندر بابا اولیاؒء اس طرح بیان کرتے ہیں …

 

’ہم نے زمین کو TENSOR CALCULUS بنایا ہے یعنی غبارے کی طرح اس میں ہوا بھر دی ہے۔ ایسی ہوا جو محسوسیت کی حد سے باہر ہے اور اس کے اندر کشش ثقل پیدا کردی ہے یعنی مختلف اور معین پریشر ڈال دیا ہے۔ چنانچہ اس ہی پریشر کی مناسبت سے ہم نے زمین کی حدود میں متعین اور مختلف روئیدگیاں پیدا کردی ہیں ( روئیدگیوں سے مراد نباتات ، جمادات اور حیوانات ہیں ) ساتھ ساتھ معین روئیدگیاں ایک دوسرے کے لئے معاش ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہ تو تمہیں معلوم ہی ہے کہ معاش تم نہں دیتے ہو ، ہم دیتے ہیں اس لئے کہ معاش کےذرائع ہم نے پیدا کئے ہیں۔ ہمارے ہی پاس ہر چیز کے خزانے ہیں جن کی تقسیم کا طریقہ ہم ہی جانتے ہیں ، جن کو تم بھی محسوس کرسکتے ہو۔

مثلاً ان ہواؤں کو جن میں لائف اسٹریم ہے یعنی ماء۔

جو ہم آسمانوں سے نازل کرتے ہیں۔ یہ وہی ماء ہے جو تمہارے لئے حیات بنتا ہے۔ تمہارے پاس لائف اسٹریم یعنی ماء کا کوئی خزانہ نہیں۔ ہم اس لائف اسٹریم کو دے کر زندہ کردیتے ہیں اور جب واپس لے لیتے ہیں تو آدمی مر جاتا ہے اور ہم ہی ہیں جو ان معاملات میں تمہاری سرپرستی کرتے ہیں ، تمہارے کاموں کو پورا کرتے ہیں اور تمہاری چیزوں کو انجام تک پہنچادیتے ہیں۔‘

مصنف : سہیل احمد

⁠⁠⁠حوالۂِ کتاب یا رسالہ : روحانی ڈائجسٹ جنوری ۱۹۸۲ِِ

اس سلسلے کے تمام مضامین :

قرآنی آیات کی تفسیر