زمرہ جات:

سورۃ الاخلاص

ترجمہ : کہہ دو اللہ ایک ہے۔ بے نیاز ہے۔ نہ اس سے کوئی پیدا ہوا اور نہ اسے کسی نے پیدا کیا اور نہ اس کا کوئی خاندان ہے۔ (سورہ اخلاص)
یہاں اللہ تعالیٰ کی پانچ صفات بیان ہوئی ہیں۔
پہلی صفت وحدت یعنی وہ کثرت نہیں۔
دوسری صفت بے نیازی یعنی وہ کسی کا محتاج نہیں۔
تیسری صفت یہ کہ وہ کسی کا باپ نہیں۔
چوتھی صفت یہ کہ وہ کسی کا بیٹا نہیں۔
پانچویں صفت یہ کہ اس کا کوئی خاندان نہیں۔

یہ تعریف خالق کی ہے اور خالق کی جو بھی تعریف ہوگی مخلوق کی تعریف کے برعکس ہوگی یا مخلوق کی جو بھی تعریف ہوگی خالق کی تعریف کے برعکس ہوگی۔ اگر ہم خالق کی تعریفاتی حدوں کو چھوڑ کر مخلوق کی تعریف بیان کریں تو اس طرح کہیں گے کہ خالق وحدت ہے تو مخلوق کثرت ہے ، خالق بے نیاز ہے تو مخلوق محتاج ہے ، خالق باپ نہیں رکھتا تو مخلوق باپ رکھتی ہے۔خالق کا کوئی بیٹا نہیں لیکن مخلوق کا بیٹا ہوتا ہے ، خالق کا کوئی خاندان نہیں لیکن مخلوق کا خاندان ہونا ضروری ہے۔ ثانی ہونا ، ذی احتیاج ہونا ، ذی اولاد ہونا ، ذی والدین ہونا ، ذی خاندان ہونا مخلوقیت کی قدریں ہیں یہ قدریں مکان یعنی مظہرSpace پر مشتمل ہیں لیکن خالقیت کی قدریں ان قدروں کے برعکس ہیں۔

مخلوقیت کی قدروں میں ابتداء ، انتہا ، اشتباہ ، عکس رنگ ( روشنی ) کی حد بندی اور ہر قسم کا تغیر ہوتا ہے اور مختلف نوعوں میں مختلف شکل و صورت مختلف آثار و احوال پائے جاتے ہیں۔

مصنف :

⁠⁠⁠حوالۂِ کتاب یا رسالہ : روحانی ڈائجسٹ جنوری ۲۰۰۳ِِ

اس سلسلے کے تمام مضامین :

قرآنی آیات کی تفسیر